
فاطمہ ایک جوان عورت ہے جس کی زندگی مسلسل آفتوں کی زد میں آتی لگتی ہے۔ مغرب میں اپنے گھر سے سفر پر نکل جانے کے بعد اس کی کشتی ڈوب جاتی ہے، اور وہ اکیلی الیکزانڈریہ کے قریب ایک ساحل پر پھینک دی جاتی ہے۔ کپڑے بنانے والوں کا ایک خاندان اسے اپنے گھر میں لے لیتاہے اور وہ اپنی نئی زندگی میں ترقی کرنے لگتی ہے، جب وہ اغوا ہو جاتی ہے اور مستول بنانے کے کام میں لگا دی جاتی ہے۔ جب وہ مستول بیچنے کے لیے سفر پر نکل جاتی ہے، اس کی کشتی چین کے ساحل سے تھوڑی دور ڈوب جاتی ہے۔ یہاں پر آخرکار فاطمہ کو سمجھ آتی ہے کہ جو اسے پہلے انتہائی بدنصیب واقعات لگے تھے، وہ دراصل اس کی بالآخر تکمیل تک پہنچنے کے لیے ضروری اقدام تھے ۔ حکمت اور گہرائی کی یہ کہانی سونے سے پہلے بچوں کو سنانے کے لیے بالکل موزون ہے، اور یہ بچوں کو سکھاتی ہے کہ اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کے لیے ثابت قدمی کی ضرورت ہے۔
یہ کہانی یونانی روایت میں مشہور ہے، لیکن یہ بیان شیخ محمد جمالالدین کا بتایا جاتا ہے، جو کہ ایڈریانوپل Less